ڈیسپپسیا پیٹ کے اوپری درمیانی حصے میں درد ،جلن یا ایک غیر آرام دہ احساس کا نام ہے۔
ڈیسپپسیا کی علامات / منسلک علامتیں
1: پیٹ میں درد کا ہونا
2:اپھارہ یا گیس کا ہونا
3: سینے اور معدے میں جلن کا ہونا
4:متلی ہونا
5: ہاضمے کی خرابی کا ہونا
6: قے
7؛برپنگ
8:بے چین رہنا
9:کمزوری محسوس کرنا
10:ہلکا بخار محسوس ہونا خاص طور پر ایچ پیلوری انفیکشنز میں
11:سر درد ہونا
12:موڈ کا خراب ہونا
13: تنائو چیچڑا پن، وغیرہ
ڈیسپپسیا کا سبب کیا ہے؟
اسکی درجنوں وجوہات ہوتی ہیں۔ ہر مریض میں مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں،
جیساکہ پیٹ کے السر یا ایسڈ ریفلوکس بدہضمی کا سبب بن سکتے ہیں۔ H pylori بھی سب سے بڑی وجہ ہے معدے اور چھوٹی آنت کے السر کی،
(باقی ایچ پیلوری پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت عام مسلئہ ہے ۔اگر اپ کے معده میں سوزش یا بدبضمی ہے یا معده میں درد یا گیس کیوجہ سے سوزش یا معده کا سخت پن اور بار بار قے آنا۔ یا جسم میں تہکاوٹ, وزن میں کمی یا سینے میں جلن ھو تو معدہ کا ٹیسٹ (H pylori stool antigen test) کروانا چائے باقی خون ٹیسٹ کنفرم نہیں بتاتا)
نوٹ :اگر ایچ پیلوری کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ السر، خون کی شدید کمی اور معدے کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ لہذا بروقت علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
باقی اگر آپ کو ایسڈ ریفلکس کا مسلئہ ہے تو، معدے میں تیزاب غذائی نالی میں واپس آجاتا ہے۔ جسکی وجہ سے سینے میں درد یا جلن ہوتا ہے۔
باقی کچھ ادویات، جیسے درد کو کم کرنے والی ادویات جیسے ڈیکلوفینک ،اسپیرن وغیرہ اور سٹیرائڈز بھی ڈسپیپسیا اور معدے کا السر کا سبب بن سکتے ہیں۔
مزید ڈیپریشن انزایٹی سے بھی ڈیسپپسیا ہو جاتا ہے ۔ یہی کہا جاتا ہے کہ تقریباً 90 پرسنٹ دائمی پیٹ کے مریض اصل میں ڈیپریشن انزائٹی وغیرہ کے بھی شکار ہوتے ہیں ۔
ناقص خوراک بھی ڈسپیپسیا کا سبب بن سکتی ہے۔
کیا ڈیسپپسیا ایک سنگین حالت ہے؟
عام طور پر نہیں، لیکن بعض اوقات علامات زیادہ سنگین بیماری کی علامت ہوسکتی ہیں مثال کے طور پر، پیٹ کا گہرا السر، معدے کا ورم ڈیسپپسیا کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈسپیپسیا یا ایچ پیلوری کی تشخیص
تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ باقی کچھ لیب ٹیسٹ کیے جاتے ہیں جیساکہ
1) H pylori stool antigen tes
اس ٹیسٹ کی قیمت 2 سے 5 ہزار تک ہو سکتی ہے۔
2) Gastroscopy etc
دائمی مسلے میں یہ ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے۔
ڈسپیپسیا کا علاج
پہلے عموماً ڈسپیپسیا کے مریض کو Antacid یعنی گیس کا سیرپ دیا جاتا ہے۔ اگر کسی کو لمبے ٹائم سے ڈسپیپسیا یا معدے کا مسلئہ ہو تو پھر تشخیص اور علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس کی درجنوں وجوہات ہو سکتی ہے۔ باقی اپنی مرضی سے ایچ پیلوری کی میڈیسن بلکل نہیں لینی چاہیے ، ویسے بھی پاکستان میں بہت اینٹی بائیوٹک ریزسٹنس ہو چکی ہیں۔اور پاکستان پوری دنیا میں تیسرے نمبر پر سیلف میڈیکیشن کے اعتبار سے۔
اگر آپ کو ایچ پیلوری انفیکشنز ہے تو پھر 3 سے 4 قسم کی ادویات دی جاتی ہیں ۔
Regards Dr Akhtar Malik
No comments:
Post a Comment