ڈپریشن ایک بہت ہی خطرناک بیماری ہے جو بظاہر نظر نہیں آتی۔لیکن مریض کو زندہ لاش بنا دیتی ہے ،اور مریض سے اسکی ساری خوشیاں چھین لیتی ہیں۔
انزائٹی کیا ہے؟ بے چینی، گھبراہٹ، اضطراب، ڈر، خوف جیسی نفسیاتی کیفیت اینزائٹی (Anxiety) کہلاتی ہے۔
اس انزاٸٹی کی سب سے بری خصوصیت یہ ھے کہ یہ مردوں میں زنانہ خصوصیات کی حامل بیماری ھے جیسے شرمیلاپن۔گیدرنگ یعنی رش سے گھبرانا۔ اپنا حق نہ مانگ سکنا۔ ڈر خوف میں رہنا، ہر وقت موت کے خیالات کا آنا یا موت سے ڈرنا،ھر بات پر جی جی کی رٹ لگانا وغیرہ وغیرہ۔ یہ بیماری بیلوں کو گاۓ بنا دیتی ھے اور شیروں کو گیدڑ بنا دیتی ھے۔
ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں 300 ملین سے زیادہ لوگ ڈیپریشن انزائٹی جیسی بیماریوں کا شکار ہیں ۔اور یہ بیماریاں مردوں کی نسبت عورتوں کو زیادہ ہوتی ہے ۔اور ہر سو میں سے 15 لوگ اس بیماری کا شکار ہیں۔ اس بیماری کا علاج بروقت بہت ضروری ہے ۔ علاج کروانے میں شرم یا ہچکچاہٹ بلکل محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
ڈپریشن کی علامات
اگر آپ کو ان علامتوں میں سے 3 یا 3 سے زیادہ علامتیں ہوں تو پھر ضرور علاج کروانا چائے ۔
1:نیند کا کم ہو جانا: :
نیند کا کم ہو جانا ڈپریشن کے مریض کی بنیادی علامت ہے ۔۔اس میں مریض اپنی نارمل روٹین سے دو گھنٹے پہلے ہی اٹھ جاتا ہے ۔
:
2: دل کا اداس رہنا :
اس میں مریض کا دل ہر وقت صبح دوپہر اور شام میں اداس رہتا ہے ۔اگر اس کی زندگی میں کچھ اچھا بھی ہو رہا ہو جیسے کوئی مریض سے ملنے آیا ہوں، ان کا کوئی پرانا دوست آیا ہوں یا ان کی زندگی میں کوئی اچھا ایونٹ آیا ہو جیسے پرموشن وغیرہ تو مریض پھر بھی ان سے کوئی خوشی محسوس نہیں کرتا ۔
3: کسی بھی کام میں دلچسپی نہ لینا: :
اس میں مریض کسی بھی چیز میں دلچسپی نہیں لیتا جیسا کہ اسکول جانا کالج جانا یا جاب پر جانا یہاں تک کہ انٹرٹینمنٹ کی کوئی چیز جیسا کہ گیم کھیلنا ،ٹی وی دیکھنا، موویز دیکھنا وغیرہ یہ سب کرنے کا دل نہیں کرتا
4:منفی سوچ::
ڈپریشن کے مریض کے اپنے بارے میں بہت سی منفی سوچیں ہوتی ہے جیسا کہ میرے میں کوئی کوالٹی نہیں ہے میں زندگی میں کچھ نہیں کر پاؤں گا اور مستقبل کے بارے میں غلط سوچ کے آگے بھی غلط ہوگا اور لوگوں کے بارے میں غلط خیالات کے دنیا ہی خراب ہے یہ مجھے جینے نہیں دے گی
4: انرجی لیول::
ڈپریشن کے مریض خود کو بہت کمزور اور تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں اور بعض اوقات اُن سے چلنے میں بھی مشکل رہتی ہے۔۔
5: کسی کام میں توجہ نہ کر پانا
اس میں مریض کا کسی کام میں دل نہیں لگتا اگر وہ کچھ بھی پڑھتا ہے تو وہ دماغ میں اتر نہیں رہا ہوتا۔ اگر کوئی کام کرتا ہے تو کام پر صحیح سے توجہ نہیں کر پاتا ۔
6: بھوک کم لگنا یا زیادہ لگنا
ڈپریشن کے مریض کو زیادہ تر بھوک بہت کم لگتی ہے ۔ کچھ بھی کھانے کو دل نہیں کرتا۔ ہر وقت اکتایا ہوا ہی رہتا ہے۔
7: زندگی سے بیزاری: یا خودکشی کے خیال
مریض میں اس طرح کی سوچ, کے کیا رکھا ہے زندگی میں؟۔اس سے اچھا ہے کہ زندگی ختم ہی ہو جائے اور وہ خود سے ہی اکتا جاتا ہے اسے دوسروں سے الجھن ہونے لگ جاتی ہے اور بعض اوقات مریض خودکشی تک کا پلان کر لیتا ہے۔
انزائٹی کی علامات
یوں تو انزائٹی کی 300 سے زیادہ علامتیں ہوتی ہیں ، کچھ عام علامتیں یہ ہیں جیساکہ
1:خوف ۔ڈر۔گھبراھٹ کا ہونا, موت سے ڈر لگنا
2: معدے کے مساٸل یا پیٹ میں درد کا ہونا
3:سانس لینے میں دشواری کا ہونا
4:منفی سوچوں کے مساٸل
5:ھروقت جلدی میں رھنا
6:تیز دھڑکن کے مساٸل
7:نیند کے مساٸل
8:بےصبری کا شکار ھونا
9:لوکانفی ڈینس کے مساٸل
10:احساس کمتری کے مساٸل
11:گردن اور کندھوں میں درد
12:ماتھے اور آنکھوں میں درد
13:سر چکرانا،سر درد کا ہونا
14:حلق میں کچھ پھنسا ہوا لگنا
15:سینے میں درد
16:کمر میں درد
17:سانس رکتی ہوئی محسوس ہونا
18:لمبی لمبی سانس لینا جیسا کہ سانس رک رہی ہو
19. کسی کی موت کی خبر سن کر مرنے والے خیالات کا آنا
20: دل کی دھڑکن کا بہت تیز ہو جانا،دل بیٹھتا محسوس ہونا، حتی کہ سینے پر بوجھ یا بازو میں درد محسوس ہونا۔اور مریض کو لگتا ہے کہ اسکا دل پھٹ جائے گا اور وہ مرنے والا ہے۔ ایسی علامتیں کو پینک اٹیک کہتے ہیں۔ اور یہ علامتیں خصوصاً ہارٹ انزائٹی میں ہوتی ہیں ۔
ڈیپریشن انزائٹی کی وجوہات
پاکستان میں نوجوانوں میں مشتزنی اور پورن واچنگ نفسیاتی مسلئے کی ایک اہم وجہ مانی جاتی ہے ۔
بڑی عمر کے مردوں میں اس کی وجہ لمبے عرصہ سے معدے کے مساٸل کا شکار ھونا ھوتا ھے۔ لمبے عرصے سے جوڑوں کا درد یا کوئی اور دائمی مرض کو ہونا۔جبکہ خواتین میں اس کی وجہ حمل اور حمل کی پیچیدگیاں ھوتی ھیں ۔
اور بھی بہت ساری وجہ ہوتی ہیں انزائٹی ڈیپریشن کی ۔ جیسا کہ
وراثتی یا فیملی ہسٹری
کیمیائی عدم توازن:
شدید یا دیرپا تناؤ کیمیائی توازن کو بدل سکتا ہے جو آپ کے موڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔ طویل عرصے تک بہت زیادہ تناؤ کا سامنا کرنا ، انزائٹی کی وجہ بن سکتا ہے۔
ماحولیاتی عوامل:
صدمے کا سامنا کرنا ،کوئی حادثہ دیکھنا وغیرہ وغیرہ
اور تھارائیڈ کا مسلئہ بھی اس کی وجہ بن سکتا ہے۔
ڈیپریشن یا آنزائٹی کی تشخیص
کسی ٹیسٹ کے ذریعے ممکن نہیں بلکہ مریض کی اپنی بتائی علامات یا اس کے گردوپیش کے افراد سے لی گئی معلومات کی بنا پر ہی کی جاتی ہے۔
انزائٹی اور ڈیپریشن میں سب لیبارٹری ٹیسٹ نارمل آتے ہیں ۔
ڈیپریشن یا انزائٹی کا علاج
علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔علاج کروانے میں شرم یا ہچکچاہٹ بلکل محسوس نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ انزائٹی ڈیپریشن بہت بڑی گندی بیماریاں ہیں ۔جو بظاہر نظر نہیں آتی لیکن مریض کو کسی کام کا نہیں چھوڑتی۔
باقی زندگی میں کچھ اچھی عادات کو اپنا کر ڈیپریشن انزائٹی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے جیسا بھی
1:نماز کی پابندی
نماز ڈپریشن کے مریض کو ذہنی سکون فراہم کرتی ہے اور ڈپریشن سے نکلنے کا بہترین ذریعہ نماز ہے ۔
2:ورزش کا کرنا
ڈپریشن کے مریض کو چاہیے کہ صبح و شام میں ورزش کریں بھاگے دوڑیں ،جوگنگ کریں اس سے مریض کو بہت ری لیکس ملتا ہے ۔
3:جگہ کا بدلنا
مریض کو چاہیے کہ جس چیز یا انسان سے ڈپریشن ہو رہا ہے اس چیز یا شخص سے کچھ دن کے لیے خود کو منقطع کر لیں ۔ماحول کو بدلیں۔ اور ٹیکنالوجی کا استعمال کچھ دن کے لیے کم کر دیں ۔
Thanks science group
Regards Dr Akhtar Malik