Popular Posts

Wednesday, May 15, 2024

گندم الرجی یا سیلیک ڈزیز کیا ہے ؟ Celiac Disease

 


گندم سے الرجی مراد گندم میں موجود پروٹین سے الرجی ہے اس کے مریضوں کا کمزور مدافعتی نظام، گندم میں پائی جانے والی مختلف اقسام کی پروٹین کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتا ہے۔(Type IV hypersensitivity). اور گندم میں موجود پروٹین ’’گلوٹین‘‘ (Gluten) سے پیدا ہونے والی الرجی کو گلوٹن الرجی بھی کہتے ہیں۔

اس الرجی کے سبب سے چھوٹی آنتوں میں سوزش اور ورم پیدا ہو جاتا ہے اور شدید نوعیت میں چھالے دیکھے جاسکتے ہیں جس سے مریض کی چھوٹی آنتوں میں غذائی اجزاء کا انجذاب متاثر ہوتا ہے۔اور اسی وجہ سے مریض کو علامتیں آتی ہیں ۔

پاکستان میں گندم یا ویٹ الرجی کی شرح تقریباً 2 پرسنٹ ہے، لیکن بہت لوگوں میں اسکی تشخیص بروقت نہیں ہو پاتی۔ اور یہ بچوں سمیت کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے۔ 

 یہ ایک دائمی بیماری ہے جس میں مریض گندم سے بنی ہوئی کسی بھی غذا کا مسلسل استعمال نہیں کرسکتا۔ اس کا واحد علاج یہ ہے کہ گندم سے بنی ہر اشیاء کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہہ دیا جائے۔


گندم الرجی کی علاماتِ

گندم کی الرجی والے بچے یا بالغ مریضوں میں گندم پر مشتمل کوئی چیز کھانے کے چند منٹوں سے چند گھنٹوں کے اندر علامات ظاہر ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ گندم کی الرجی کی علامات ہر مریض میں کچھ مختلف ہوتی ہے, 


1:زیادہ دیر تک رہنے والے دست یا موشن کا ہونا 

 2: پیٹ درد سر درد ، متلی یا الٹی کا ہونا 

3: بہت زیادہ تھکن اور جسمانی کمزوری کا ہونا

4:پیٹ میں درد جس کی وجہ واضح نہ ہو،

5: قبض، یا پیٹ میں گیس،کی وجہ سے تناؤ کا احساس ہونا 

6: وزن کی کمی کا ہونا اور 

بچوں میں وزن اور قد کا ٹھیک سے نہ بڑھنا۔

7: ہڈیوں کا بھربھرا اور کمزور ہونا خصوصاً بچوں میں

 8: مزید کچھ مریضوں میں چھینکوں اور زکام کی علاماتِ کا ہونا، جیسے منہ یا گلے میں سوجن، ناک بند ہونا وغیرہ 

9: دمہ یا سانس کی تنگی کا ہونا 

10: گندم کو چھونے پر جلد کی سرخی یا دانوں (کانٹیکٹ الرجی) کی تکلیف بھی ہو سکتی ہے۔

11:آئرن اور وٹامنز کی دائمی کمی کا ہونا.

مزید گندم الرجی ہونے کی بڑی نشانی یہ بھی ہوتی ہے کہ خصوصاً بچوں میں خون میں ہوموگلوبین کی مقدار ، آئرن سپلیمنٹ کے باوجود بھی مسلسل کم رہتی ہے اور گاہے بگاہے موشن ہوجاتا ہے یا پیٹ میں گیس ہوجاتی ہے۔ ان علامات کے شکار لوگوں کو معالج کے مشورے سے ویٹ الرجی کا ٹیسٹ کروانا چاہئے۔

12: ویٹ الرجی والے افراد کو انفیکشنز کے امکان زیادہ ہوتے ہیں اور ان کا امیون سسٹم بھی کمزور ہوتا ہے ۔


نوٹ: یہ علامتیں اور بھی بہت سی بیماریوں میں ہو سکتی ہیں۔ لہذا تشخیصی مقصد کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔


گندم الرجی کی تشخیص

اگر آپ کو یا آپکے بچے کو گندم سے الرجی کا مسئلے کا امکان ہو تو پھر تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔اس میں کچھ لیب ٹیسٹ کیے جاتے ہیں جیساکہ

1) tissue transglutaminase (tTG)IgA and IgG tests (more sensitive and specific test)

2)endomysial antibody (EMA) -IgA test

3)deamidated gliadin peptide (DGP) -IgA and -IgG tesr

4) intestinal/ Doudenal Biopsy (gold standard )

 

احتیاطی تدابیر / علاج 

 جن لوگوں کو یہ الرجی ہو انہیں گندم اور اس سے متعلق (جیسے میدہ) ہر شے سے احتیاط کرنا چاہئے۔ویٹ الرجی میں چار چیزوں سے احتیاط کرنا ہوتی ہے: جیسے ,

                  Barely,Rai, Oats, اور Wheat

جن کا مخفف BROW بنتا ہے۔ویٹ الرجی کے شکار لوگوں کو چاہئے کہ وہ چاول کا استعمال کریں۔ پیکٹ میں بند شے (مثلا چاکلیٹ وغیرہ) خریدتے ہوئے اس پر دئیے گئے اجزاء کو ضرور پڑھ لینا چاہئے کہ آیا ان میں گندم وغیرہ سے متعلقہ کوئی شے تو نہیں۔ باقی گندم سے پرہیز کے ساتھ ساتھ میڈیسن بھی دی جاتی ہے ،جن کو خصوصاً زیادہ مسلئہ ہوتا ہے۔ میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ 

 Regards Dr Akhtar Malik

WhatsApp for consultation

لیکٹوز انٹولیرینس/عدم برداشت۔ Lactose Intolerance


 

لیکٹوز انٹولیرینس ایک عام دائمی مسلئہ ہے ، اور اگر دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء جسم میں ہضم نہ ہو تو اس کیفیت کو lactose intolerance کہتے ہیں۔

۔lactase نامی انزائم جسم میں لیکٹوز یعنی دودھ والی چینی کو جذب کرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ چھوٹے مادوں میں تقسیم ہو، لیکن ایسے افراد جن میں اس enzyme کی پیداوار کسی وجہ سے ضروریات کے عین مطابق نہیں ہو پاتی  تو وہ دودھ سے بنی اشیاء ہضم نہیں کر پاتے اور جس کی وجہ سے انکو پیٹ کے پھول جانے، پیٹ میں مڑور ، اسہال اور گیس کی شکایت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


لیکٹوز انٹولیرینس کی علامت 

اس کی علامتیں عموماً دودھ سے بنی اشیاء لینے کے کچھ منٹس بعد شروع ہوتی ہے جیسے کہ 

1: اپھارہ یا گیس کا ہونا

2:پیٹ میں مڑور اور درد کا ہونا 

3: موشن کا ہونا 

4: متلی ، قے، بے چینی اور کمزوری کا ہونا 

5:باقی لیکٹوز انٹولیرینس کی بچیدگیوں میں کلیشم کی کمی،وٹامن ڈی کی کمی،اور ہڈیوں کی کمزوری ہو سکتی ہے۔


لیکٹوز انٹولیرینس کی وجوہات

الیکٹوز انٹولیرینس عام طور پر موروثی وجوہات کی بناء پر بچوں کو زیادہ ہوتا ہے، جس کے باعث جسم میں لیکٹوز پیدا کرنے کی صلاحیت بہت کم ہوتی ہے۔ 

اس کے علاوہ درج ذیل طبی کیفیات میں بھی (lactase enzyme) کی پیداوار کو متاثر کرتی ہیں: جیسے کہ 

1:پیٹ اور آنتوں کے انفیکشنز 

2:پیراسیٹک انفیکشنز 

3: گندم سے الرجی (celiac disease) 


لیکٹوز انٹولیرینس کی شخص و علاج 

لیکٹوز انٹولیرینس کی تشخیص کے مختلف طریقے ہیں جن میں سب سے زیادہ ہائیڈ روجن بریتھ ٹیسٹ اور سٹول کا ٹیسٹ استعمال کیے جاتے ہیں۔ ہائیڈ روجن بریتھ ٹیسٹ میں سانس سے خارج ہونے والی ہوا میں موجود ہائیڈ روجن کی مقدار کی جانچ کی جاتی ہے۔ اگر جسم میں lactase enzyme کی کمی ہوتو ہائیڈ روجن زیادہ مقدار میں خارج ہوتی ہے۔ اس طریقے کے ذریعے لیکٹوز انٹولیرینس کی تشخیص با آسانی کر لی جاتی ہے۔


لیکٹوز انٹولیرینس کا علاج دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء سے پرہیز کرنا ہوتا ہے ، کچھ آئی بی ایس یا سنگرہنی کے مریضوں کو بھی دودھ سے بنی اشیاء لینے سے ان کو گیس ،پیٹ میں مڑور اور بے چینی زیادہ ہونے لگتی ہے ، لہذا ایسے  آئی بی ایس کے مریضوں کو بھی دودھ سے بنی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے۔ باقی آئی بی ایس ایک دائمی، غیر سوزش اور تکلیف دہ بیماری ہے, جو کسی بھی وجہ سے جیساکہ ڈیپریشن، تنائو، سٹرس،انزائٹی،  غلط غذا، اور عادات،اور  ماضی کے انفیکشنز جیسے ٹائفائیڈ وغیرہ سے آنتوں کے اندرونی اعصابی نظام خاص طور پر بڑی آنت (Colon) میں نیورو ٹرانسمیٹر کی خرابی کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

آئی بی ایس (IBS) یا سنگرہنی کی عام علامات جیسے 

پاخانہ کھل کر نہ آنا اور پاخانہ کرنے کے بعد بھی کافی دیر بیت الخلاء میں گزر جانا جیسے مزید حاجت باقی ہو۔ اس کے علاوہ کھانا کھاتے ہی پاخانہ آنا، کبھی موشن آنا تو کبھی قبض کا مسلئہ بن جانا، اور کھانا کھانے کے فوراً بعد پیٹ میں گیس بھر جانا، پیٹ میں درد ، مروڑ اور گڑ گڑ کی آوازیں آنا, مزید مریض کو بے چینی، گھبراہٹ، کمزوری، جنسی خواہش کی کمی اور چیچڑا پن کا مسلئہ بھی ہو سکتا ہے۔ آئی بی ایس کو بھی مختلف میڈیسن اور غذائی پرہیز سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

Regards Dr Akhtar Malik

Follow me DrAkhtar Malik

Popular Posts