Popular Posts

Friday, March 15, 2024

Aphthous ulcer منہ میں زخم یا چھالے / منہ کا السر


 

 آج کل منہ کا السر بھی ایک عام مسلئہ ہے ، ہزاروں لاکھوں افراد اس کا شکار ہوتے ہیں،باقی منہ کے السر میں السرگول یا بیضوی شکل کے چھالے یا زخم ہیں۔ یہ جسم میں کہیں بھی بن سکتے ہیں تاہم منہ کے السر عموماً ہونٹ، زبان، اندرونی گال اور تالو وغیرہ پرہی بنتے ہیں۔ ان کی موجودگی تکلیف دہ ہونے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے اور بولنے میں بھی مشکل کا باعث بنتی ہے۔ 


منہ کے السر کے ساتھ منسلک علامتیں

1:گیس،سینے میں جلن کا ہونا, کھٹے ڈکار کا ہونا 

2: کھانا کھاتے ٹائم درد ہونا اور منہ سے بد بو کا آنا 

3: زبان سفیدی رنگ کی ہو جانا 

4: ہلکا بخار کا ہونا خصوصاً کسی انفیکشنز میں

5:سر درد ، متلی کا ہونا، 

6: مزید جسمانی کمزوری اور درد وغیرہ علامتیں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔


منہ کے السر کی وجوہات اور رسک فیکٹر 

منہ کے السر کی درجنوں وجوہات ہوتی ہیں اور ہر شخص میں مختلف ہوتی ہیں۔جیساکہ

1:ہارمونزکا غیرمتوازن ہونا ۔

2:ذہنی تناؤ،اضطراب اورڈپریشن کا شکار ہونا۔

3:منہ میں بیکٹیریا‘ وائرس انفیکشنزہونا۔

 4:بنیادی وٹامن یا آئرن کی کمی۔ جیسے وٹامن بی بارہ یا فولک ایسڈ کی کمی ۔

5: معدے کی بنیادی بیماری جیسے کرون کی بیماری یا سیلیک بیماری اور ایچ پائلوری , ایسڈ ریفلیکس یا گرڈ (GERD) کا مسلئہ  بھی منہ کے السر کی وجہ بن سکتی ہے۔

باقی GERD بھی ایک عام دائمی مسلئہ ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب معدے کے تیزابی مواد غذائی نالی میں داخل ہوتے ہیں جس سے سینے میں جلن,درد، چبھن، کھٹے ڈکار، منہ کا السر یا چھالے اور ریگریٹیشن جیسی علامات ہو سکتی ہیں۔


6: غلطی سے گال کے اندر کاٹنا۔

7: گرم کھانا کھانے سے جلنا۔

 8:مضبوط جراثیم کش ادویات سےجلن.جیسے ماؤتھ واش۔

9: وائرل انفیکشن جیسے ہرپس سمپلیکس وائرل انفیکشن۔

10:مرچ اور گرم مسالوں کا بے جا استعمال معدے میں تیزابیت کا باعث بنتا ہے۔ زیادہ ترصورتوں میں یہی تیزابیت منہ میں چھالوں کا سبب بنتی ہے۔  

11:قوت مدافعت کی کمی,تمباکو نسوار ،    

12:منہ اوردانتوں کی مکمل اورباقاعدہ صفائی نہ ہونا۔۔

13:مخصوص ادویات کا استعمال کرنا۔

14:کیفین مثلاً چائے‘کافی‘ بلیک چاکلیٹ کا زیادہ استعمال ۔

15: ڈینٹل بریسز کے استعمال کی وجہ سے کھانے پینے یا بولنے کے دوران مسوڑھوں پررگڑ لگ جانا۔


تشخیص و علاج

منہ کے السر کا علاج اسکی وجوہات پر منحصر ہے ، اور میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ، کیونکہ منہ کے السر کی وجوہات ہر مریض میں مختلف ہوتی ہیں اور علاج بھی ہر مریض میں مختلف ہوتا ہے ، میڈیسن ہمیشہ تشخیص کے بعد دی جاتی ہیں۔جیسے اگر منہ کے السر کی وجہ معدے کی خرابی، گرڈ یا ایچ پیلوری ہوتو پھر  معدے کا علاج کیا جائے گا ۔۔ اگر کسی کو  وٹامنز کی کمی ہو تو پھر مزیدبرآں غذائی کمی کو پورا کرنے کے لئے مختلف سپلیمنٹ بھی ڈاکٹر کے مشورے سے کھائے جاسکتے ہیں۔

اصل علاج یہ ہوتا ہے کہ منہ کے السر کی اصل وجہ کو ختم یا اسکا علاج کیا جائے پھر دوبارا مریض کو منہ کا السر نہیں ہو گا،

 باقی کریم وغیرہ سے عارضی فائدہ ہوتا ہے ، پھر کافی مریضوں کو کچھ دن بعد دوبارا سے منہ میں زخم یا السر بن جاتے ہیں۔ لہذا منہ کے السر کی اصل وجہ کا علاج کروانا چائے۔

 

بچاؤ کی تدابیر

1:ایسی تمام اشیاء سے پرہیز کریں جو منہ کے السر یا منہ اورحلق کے سرطان کا باعث بن سکتی ہوں۔ان میں سگریٹ نوشی‘الکوحل اور نسوار یا تمباکو شامل ہیں۔

2:اپنے جسم کی صفائی کے ساتھ منہ کی صفائی کا بھی خصوصی خیال رکھیں۔ ٹوتھ برش دن میں 2 دفعہ کریں اور ہرتین ماہ بعد تبدیل کریں. 

3:ڈینٹل فلاس کا استعمال  بھی کر سکتے ہیں۔

Regards Dr Akhtar Malik

Tuesday, March 12, 2024

۔Levosulpiride۔(Sulvorid)گولی کے فائدے اور نقصانات

؟

اجکل اس کا استعمال کافی عام ہے اور اصل میں Levosulpiride یا Sulvorid نامی ٹیبلٹ دوسری میڈیسن کے ساتھ درجنوں مسائل میں استمعال کی جاتی ہے، خاص طور پر زیادہ تر پیٹ اور معدے کے مسائل میں استمعال کی جاتی ہے۔

۔Levosulpiride نامی میڈیسن ہمارے جسم میں جا کے خاص طور پر Dopamine D2 نامی Receptor کو بلاک کر کے یہ اپنا اثر دکھاتی ہے۔


۔Levosulpiride نامی میڈیسن کا استعمال 

اس کو درجنوں مسائل میں استمعال کیا جاسکتا ہے ، خاص طور پر پیٹ اور نفسیاتی مسائل میں۔۔۔


1:یہ میڈیسن دوسری میڈیسن کے ساتھ دائمی ایسڈ ریفلیکس یا GERD میں استمعال کی جا سکتی ہیں۔

۔GERD کی عام علاماتِ جیسے سینے میں جلن اور درد خصوصاً رات اور کھانے کے بعد ہونا اور نگلنے میں مشکل ہونا،حلق میں سوجن کااحساس ہونا ، کھٹا اورجلن کرنے والا مادہ یعنی معدہ کے اجزاء کا منہ میں آنا اور رات میں دائمی کھانسی کا ہونا جو اینٹی الرجی سے بھی فائدہ نہ ہوتا ہو،


2:اس کو آئی بی ایس یا سنگرہنی میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے،

آئی بی ایس (IBS) یا سنگرہنی کی عام علامات جیسے 

پاخانہ کھل کر نہ آنا اور پاخانہ کرنے کے بعد بھی کافی دیر بیت الخلاء میں گزر جانا جیسے مزید حاجت باقی ہو۔ اس کے علاوہ کھانا کھاتے ہی پاخانہ آنا، کبھی موشن آنا تو کبھی قبض کا مسلئہ بن جانا، اور کھانا کھانے کے فوراً بعد پیٹ میں گیس بھر جانا، پیٹ میں درد ، مروڑ اور گڑ گڑ کی آوازیں آنا, مزید مریض کو بے چینی، گھبراہٹ، کمزوری، جنسی خواہش کی کمی چیچڑا پن اور تنائو کا مسلئہ بھی ہو سکتا ہے۔


3:اس کو قبض کے مسئلے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ باقی قبض کا آسان مطلب ھے، پیٹ کی باقاعدہ صفائی نہ ھونا یا فضلہ کا سخت ھونا، اور فضلے کے نکاس میں دیر ھونا، یا ہفتے میں تین سے کم بار پاخانہ آنا۔ اور مزید قبض کے ساتھ پیٹ میں درد، گیس، کمزوری اور بواسیر بھی ہو سکتی ہے۔


4:اس کو فنکشنل ڈسپیپسیا میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔فنکشنل ڈسپیپسیا کا مطلب ہے ،بغیر کسی خاص وجہ جیسے ایچ پیلوری، السر یا معدے کے زخم یا ورم کے بغیر بدہضمی کا مسلئہ ہونا ،اپھارہ یا گیس کا ہونا، کھٹے ڈکار کا ہونا, قے اور برپنگ کا ہونا , بھوک میں کمی ہونا وغیرہ اور فنکشنل ڈسپیپسیا کو non ulcer dyspepsia بھی کہتے ہیں۔


5:اس کو ڈیپریشن ، انزائٹی اور دیگر نفسیاتی مسائل جیسے وہم کا مسلئہ ہو یا ساکوسس مسائل میں بھی کچھ حد تک استمعال کیا جاسکتا ہے۔


6: اس کو vertigo یعنی چکر آنے کے مسائل اور سرعت انزال یعنی ٹائمنگ کی کمی کے مسائل میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔


۔Levosulpiride نامی میڈیسن کے سائیڈ ایفیکٹ 

کچھ لوگوں میں اس کے کچھ سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے ہیں جیسے مردوں میں Gynecomastia یعنی چھاتی کا بڑھنا 

 اور جنسی خواہش کی کمی کا ہونا ، اور عورتوں میں Amenorrhea یعنی ماہواری کا نہ آنا اور Galactorrhea یعنی چھاتی سے خودبخود دودھ کا نکلنا۔ اور یہ نیند کا مسلئہ بھی پیدا کر سکتی ہے،اور ضرورت سے زیادہ تھوک کا نکلنا اور ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا بھی Levosulpiride نامی میڈیسن کے سائیڈ ایفیکٹ میں شامل ہیں۔


مزید چند لوگوں میں اس سے اور بھی سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے ہیں جیسے دل کی دھڑکن کا زیادہ ہونا اور سانس لینے میں دشواری ہونا،الجھاؤ اور تیز بخار کا ہونا ،اور یہ Neuroleptic malignant نامی سینڈروم کا بھی سبب بن سکتی ہے۔

نوٹ: یہ تحریر میں نے معلوماتی مقاصد کے لیے لکھی ہے ، باقی اس کو ڈاکٹر کے مشورے سے استمعال کرنا چاہیے، کیونکہ اس میڈیسن کا دورانیہ اور ڈوز یا مقدار ہر بیماری میں مختلف دی جاتی ہے۔

Regards Dr Akhtar Malik

۔ ٹیبلٹ کے فائدے اور نقصانات

  ٹیبلٹ کے فائدے اور نقصانات کیا ہیں؟. (Librax)

آجکل لیبریکس کا استعمال معدے اور پیٹ کے مسائل میں کافی کیا جاتا ہے ، اور کافی لوگ تو لیبریکس کی سیلف میڈیکیشن بھی کرتے ہیں, جو کہ سیلف میڈیکیشن کے فائدے کی بجائے بہت سارے سائیڈ ایفیکٹ بھی ہو سکتے ہیں۔

باقی لیبریکس ٹیبلٹ میں دو قسم کے سالٹ یا میڈیسن پائی جاتی ہیں۔ پہلا سالٹ chlordiazepoxide 5mg اور دوسرا سالٹ Clidinium bromide 2.5mg پایا جاتا ہے۔

اور chlordiazepoxide میڈیسن Benzodiazepem کی کلاس کی ایک میڈیسن ہے اور chlordiazepoxide نامی میڈیسن ہمارے جسم میں GABA نامی Receptor کو بڑھاتی یا stimulate کرتی ہے اور یہ  انزائٹی ، دماغی سکون اور نیند کے مسئلے میں استعمال کی جاتی ہے۔ اور دوسرا Clidinium bromide میڈیسن antispasmodic کی کلاس کی ایک میڈیسن ہے جو کہ معدے اور پیٹ کے درد مروڑ وغیرہ کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔


لیبریکس ٹیبلٹ کے استمعال 

لیبریکس ٹیبلٹ دوسری میڈیسن کے ساتھ معدے یا پیٹ کے بہت سارے  مسائل میں استمعال کی جاتی ہے۔ خصوصاً ان مسائل میں جن میں مریض کو معدے یا پیٹ کے مسائل کے ساتھ ساتھ انزائٹی، سٹریس وغیرہ کا بھی مسلئہ ہو ،


1: یہ دوسری میڈیسن کے ساتھ معدے کے ورم یا السر اور پیپٹک السر میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔


2: یہ ڈسپیپسیا یا فنکشنل ڈسپیپسیا کے مسلئے میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے، باقی فنکشنل ڈسپیپسیا کا مطلب ہے ،بغیر کسی خاص وجہ جیسے ایچ پیلوری، السر یا معدے کے زخم یا ورم  کے بغیر بدہضمی کا مسلئہ ہونا ،اپھارہ یا گیس کا ہونا، کھٹے ڈکار کا ہونا, قے اور برپنگ کا ہونا ، منہ میں چھالے نکلنا, بھوک میں کمی ہونا وغیرہ اور فنکشنل ڈسپیپسیا کو non ulcer dyspepsia بھی کہتے ہیں۔


3: لیبر یکس کو دوسری میڈیسن کے ساتھ آنتوں کے انفیکشنز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔


4: لیبریکس کو آئی بی ایس یا سنگرہنی کے مریضوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، باقی آئی بی ایس یا سنگرہنی کی علاماتِ: جیسے پاخانہ کھل کر نہ آنا اور پاخانہ کرنے کے بعد بھی کافی دیر بیت الخلاء میں گزر جانا جیسے مزید حاجت باقی ہو۔ اس کے علاوہ کھانا کھاتے ہی پاخانہ آنا، کبھی موشن آنا تو کبھی قبض کا مسلئہ بن جانا، اور کھانا کھانے کے فوراً بعد پیٹ میں گیس بھر جانا، پیٹ میں درد ، مروڑ اور گڑ گڑ کی آوازیں آنا, مزید مریض کو بے چینی، گھبراہٹ، کمزوری، جنسی خواہش کی کمی چیچڑا پن اور تنائو کا مسلئہ بھی ہو سکتا ہے۔


لیبریکس ٹیبلٹ کے کونسے سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے ہیں؟

1: قبض کا ہونا 

2:دھندلی نظر کا ہونا 

3:منہ جلد کا خشک ہونا اور پیشاپ کے ٹائم ہچکچاہٹ ہونا 

4:موڈ میں شدید تبدیلی اور چڑچڑاپن کا ہونا 

5:چکر کا آنا اور  بھوک میں کمی کا ہونا 

6:ٹانگوں، بازوؤں، ہاتھوں یا پیروں میں بے چینی محسوس ہونا اور بے سکونی محسوس کرنا اور جلد کی الرجی بھی ہو سکتی ہے۔

اور مزید لیبریکس ٹیبلٹ کی عادت بھی پڑ سکتی ہے کیونکہ یہ Benzodiazepem کی کلاس کی ایک میڈیسن ہے۔


اور کچھ لوگوں میں لیبریکس سے چند سنجیدہ سائیڈ ایفیکٹ بھی ہو سکتے ہیں جیسے دل کی دھڑکن کا مسلئہ ہونا ،روشنی سے ڈر لگنا، اور آنکھوں کے مسلئے ہو سکتے ہیں۔

لہذا لیبریکس ٹیبلٹ کو ڈاکٹر کے مشورے سے استمعال کرنا چاہیے اور اس کو کھانے سے پہلے یا کھانے کے بعد بھی استمعال کیا جاسکتا ہے،اور لیبریکس ٹیبلٹ کو مریض کے مسئلے کے مطابق دوسری ضروری میڈیسن کے ساتھ لیبریکس کو عموماً دن میں 2 دفعہ استعمال کیا جاتا ہے۔

Regards Dr Akhtar Malik

Popular Posts