مکمل معلومات کرونا ویکسین
پاکستان میں لگنے والی کرونا ویکسین ھمارے دوست ملک چین نے فراہم کی جو کہ "سائنو فارم" کے نام سے ھے
سوال
کرونا کی ویکسین کیا ھے یہ کیسے انسانی جسم کو کرونا سے بچائے گی؟
جواب
کرونا کی جتنی بھی ویکسین اس وقت ہیں ان سب کا کام کرنے کا بنیادی اصول ایک ہی ھے
یہ ویکسین بنیادی طور پر "mRNA " ہیں یعنی یہ جیسے ہی انسانی جسم میں میں داخل ھوتی ہیں ھمارے جسم میں موجود خلیے فوری الرٹ ہوجاتے اور ایک خاص قسم کے پروٹین سیل "سپائیک پروٹین" بناتے۔۔۔
سپائیک پروٹین جیسے ہی خلئے بناتے قدرت کا نظام ایسا فوری ھمارا مدافعتی نظام ایکٹو ھوجاتا ھے کہ اب جسم میں باہر سے کوئی چیز ایسی آگئی ھے جو جسم کا حصہ نہی ھے پھر مدافعتی نظام ان پروٹینز کے مقابلے میں انٹی باڈیز بنانا شروع کردیتا ھے۔۔۔
بنیادی طور پر یہ انٹنی باڈیز بننا ھمارے جسم کو یہ سکھاتا ھے کہ مستقبل میں پہلے تو اس بیماری کو جسم میں داخل ھو بھی گئی حملہ نہی کرنے دینا اور انسان کو محفوظ بنانا ھے۔۔۔
سوال
پاکستان میں لگنے والی کرونا ویکسین (سائنوفارم) کو کیسے سٹوریج کیا جاتا ھے کتنے ٹمپریچر پر موثر رہتی ویکسین؟
جواب
کرونا کی ویکسین کو ڈائریکٹ سورج کی شعاؤں سے بچا کر 2 سے لیکر 8 درجے کے ٹمپریچر پر رکھا جاتا ھے جس سے یہ موثر رہتی ھے
سوال
کرونا کی ویکسین کی کتنی مقدار اور جسم کے کون سے حصہ پر لگائی جاتی ھے؟
جواب
ویکسین 0.5 ملی لیٹر خوراک "ڈولے " کے اوپر گوشت میں لگائی جاتی ھے
اگر آپ دائیں ہاتھ سے کام کاج کرتے تو بائیں بازو
اور اگر بائیں ہاتھ سے کام سر انجام دیتے تو دائیں بازو پر لگے گی۔
سوال
کرونا ویکسین کی کتنی خوراکیں لگوانی ہیں اور کتنے وقفے سے لگوانی ھے یہ کتنے عرصہ تک کرونا وائرس سے محفوظ رکھے گی؟
جواب
کرونا ویکسین جوکہ پاکستان میں میسر ھے اس کی دو خوراکیں لگنی ہیں
پہلی خوراک کے 3 ہفتے سے لیکر 3 ماہ بعد تک دوسری خوراک لگوائی جاسکتی ھے
ابھی یہ بات طے نہی ھے کہ کرونا ویکسین کتنے عرصہ تک کرونا سے محفوظ رکھے گی۔۔
سوال
کرونا ویکسین لگنے کے بعد کوئی خطرناک اثرات تو سامنے نہ آسکتے؟
جواب
نہی! معمولی بخار سے لیکر جسم میں درد ھوسکتا اس کےلئے سادہ پیناڈول لی جاسکتی ھے
اس کے علاوہ جتنے بھی اثراتے جیسے بانجھ پن وغیرہ وہ ساری افواہیں ہیں دنیاء میں ایک بھی کیس ایسا سامنے نہی آیا
سوال
کرونا کی ویکسین کن کو لگائی جاسکتی ھے؟
جواب
کرونا کی ویکسین 18 سال سے اوپر افراد میں لگائی جاسکتی ھے
اور ہائی رسک گروپس جیسے پھیپڑوں، دل اور شوگر کے مریض۔۔
سوال
کن کن حالات میں کرونا کی ویکسین نہی لگوانی چاہئے؟
جواب
1۔اگر پہلی خوراک سے الرجی/ ری ایکشن ھوا ھو تو دوسری خوراک نہی لگوانی
2.ویکسینیشن کے وقت بخار ھونے کی صورت میں یہ ویکسین نہی لگوانی جب بخار اتر جائے پھر لگوانی ھے
3.کرونا کا پازیٹو کیس اگر معمولی علامات ھوں جیسے ہی آئسولیشن ختم ھوتی لگوا سکتے
اگر زیادہ علامات ہیں تو پھر جب تک سٹیبل نہی ھوتا ٹھیک نہی ھوجاتا نہی لگوانی
4.وہ مریض جن کو immunosuppressive drugs دی جارہی ھوں دوائی ختم ھونے کے 28 دن بعد ویکسین لگوا سکتے
5.وہ مریض جو کہ پیچیدہ امراض کا شکار اور مدافعتی نظام کمزور ھے ان پر ویکسین کا اثر بہت کم ھے ان کےلئے کرونا سے بچاؤ کےلئے احتیاط سب سے بہترین ہیں
اگر جگر یا گردے کی پیوند کاری ھوئی ھے 3 ماہ بعد ویکسین لگوائی جاسکتی ھے
اگر کینسر کا مرض ھے تو آخری کیمو تھراپی کے 28 دن بعد ویکسین لگوائی جا سکتی ھے
سوال
کیا حاملہ خواتین اور دودھ پلاتی ماؤں کو ویکسین لگوانی چاہیئے؟
جواب
ابھی تک اس پر بہت کم ڈیٹا میسر ھے مگر حکومت پاکستان اور انٹر نیشنل گائیڈ لائنز کے مطابق پاکستان میں میسر ویکسین حاملہ عورتوں اور دودھ پلاتی ماؤں کو لگوائی جاسکتی ھے
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق کیونکہ یہ ان ایکٹو جراثومے سے بنی ویکسین ھے لہزا پہلے جو حمل کے دوران ویکیسن ان ایکٹو ویکسین لگتی ان کے موثر نتائج ہیں
لہزا امید کی جاسکتی ھے کرونا ویکسین حمل اور دودھ پلاتی ماؤں کےلئے مفید ثابت ھوگی
سوال
ویکسین لگنے کے بعد کیا کرونا سے بچاؤ کی احتیاط ویسے کرنی پڑیں گی جیسے ویکسین لگنے سے پہلے کی جاتی ہیں؟
جواب
امریکہ میں سی ڈی سی نے اس پر نئی ہدایات نامہ جاری کی ہیں
اگر آپ ویکسین لگوا چکے تو آپ دوسرے لوگ جن کی ویکسینیشن ھوچکی ماسک اور سماجی فاصلوں کے بغیر مل سکتے
آپ گھر میں یا وہ لوگ جو کرونا کے لو کنٹیکٹ میں ہیں ان سے بھی ماسک کے بغیر ملا جاسکتا ھے
باہر نارمل چھوٹی چھوٹی پارٹیاں اکٹھ کرسکتے مگر بڑے اکٹھ ہجوم کی صورت میں احتیاطی تدابیر اپنانی ھونگی
ویکسین کے بعد کرونا ایکسپوز ھونے کی صورت میں اگر علامات نہی آتی آپ پر ھوگا ائسیولیشن اختیار کرنی اور کرونا کا ٹیسٹ کرانا یا نہی آپ کی چوائس
لیکن پاکستان نے اس بارے ابھی کوئی ہدایات جاری نہی کی ہیں۔۔
کرونا کے دوران نارمل زندگی اور سب لوگ تب محفوظ ھوجائیں گے جب 70 سے لیکر 80 فیصد تک آبادی کو ویکسین لگادی جائے گی
یا پھر اتنے فیصد آبادی کرونا سے متاثر ھوچکی ھوگی مگر اس سے لاکھوں انسانی جانیں جا چکی ھونگی
لہزا جتنا ھوسکے ویکسین جلد سے جلد لگوائیں
اپنے پیاروں کو کرونا سے محفوظ رکھتے ھوئے
پاکستان کو کرونا فری ملک بننے کےلئے حکومت کا ساتھ دیں
اللہ پاک سب کو اپنی پناہ میں رکھیں آمین
ڈاکٹر محمد ذوالقرنین
کنسلٹنٹ انٹروینشنل
No comments:
Post a Comment