Popular Posts

Monday, May 12, 2025

What Bullet Shot

 یہ بہت دلچسپ سوال ہے، اور اس کا جواب انسانی جسم کی ساخت (anatomy) اور دماغ کی نفسیاتی و حیاتیاتی حالت (psychology & physiology) سے جُڑا ہوا ہے۔

جب کسی انسان یا جانور کو گولی لگتی ہے تو وہ "ایک دم گر" کیوں جاتا ہے، اس کی چند بڑی وجوہات ہو سکتی ہیں:

1. دماغ کا فوری ردِعمل (Shock or Startle Response)

گولی لگنے کے جھٹکے اور درد کا اعصابی نظام پر اتنا زبردست اثر ہوتا ہے کہ دماغ فوراً "shock" کی حالت میں چلا جاتا ہے۔ یہ ایک خودکار حفاظتی عمل ہے، جس میں جسم اپنی حرکت بند کر دیتا ہے تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔

2. خون کا پریشر اچانک گر جانا (Drop in Blood Pressure)

اگر گولی خون کی بڑی شریان (artery) کو لگے، تو خون بہت تیزی سے بہتا ہے، اور جسم میں بلڈ پریشر فوراً گر جاتا ہے۔ یہ دماغ کو آکسیجن کی فراہمی کو متاثر کرتا ہے، جس سے بے ہوشی یا گرنے کا عمل ہو سکتا ہے۔

3. ریڑھ کی ہڈی یا دماغ کو نقصان

اگر گولی دماغ یا ریڑھ کی ہڈی کے قریب لگے، تو جسم کے اعصابی سگنلز بند ہو سکتے ہیں، جس سے فوراً جسم نیچے گر جاتا ہے۔

4. نفسیاتی اثر (Psychological Shock)

کبھی کبھار گولی لگنے کی خبر یا آواز ہی اتنی شدید ہوتی ہے کہ خوف یا گھبراہٹ کی وجہ سے بھی انسان گر جاتا ہے، چاہے چوٹ معمولی ہی کیوں نہ ہو۔ اسے "psychogenic collapse" کہا جاتا ہے۔

5. پٹھوں کی فوری کمزوری (Sudden Loss of Muscle Control)

شدید درد، شاک، یا اعصابی نظام کے متاثر ہونے سے پٹھے (muscles) کام کرنا بند کر دیتے ہیں، جس سے جسم خود بخود گر جاتا ہے۔

نوٹ: گرنے کا مطلب یہ نہیں کہ انسان فوراً مر گیا ہو — اکثر لوگ ہوش میں آتے ہیں یا بچ بھی جاتے ہیں، خاص طور پر اگر گولی جان لیوا جگہ پر نہ لگی ہو۔

اگر آپ چاہیں تو میں اس کا سادہ خاکہ بھی بنا کر سمجھا سکتا ہوں۔ کیا آپ چاہتے ہیں؟

No comments:

Popular Posts