Popular Posts

Wednesday, February 12, 2025

کوؤں کی حیرت انگیز ذہانت – ایک سائنسی تحقیق

 


ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ سب سے زیادہ ذہین جاندار وہ ہوتے ہیں جو ہمارے قریب ترین رشتہ دار ہیں، جیسے کہ بندر اور دوسرے پرائمیٹس۔ یہ جانور اوزار استعمال کر سکتے ہیں، اپنی پہچان آئینے میں کر سکتے ہیں، اور پیچیدہ مسائل حل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح، کچھ سمندری جاندار جیسے کہ اورکا وہیل بھی اپنی منفرد زبان اور شکار کرنے کی حکمت عملیوں کی وجہ سے انتہائی ذہین تصور کیے جاتے ہیں۔

لیکن حیران کن طور پر، کوّے (crows) بھی اُن چند جانداروں میں شمار کیے جاتے ہیں جن کی ذہانت ناقابل یقین حد تک بلند ہوتی ہے۔ سائنسی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ کوّے اوزار استعمال کر سکتے ہیں، پیچیدہ مسائل حل کر سکتے ہیں، اور یہاں تک کہ انسانوں کو پہچان سکتے ہیں اور ان کے رویے کے مطابق ردِعمل بھی دے سکتے ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان کی ذہانت کسی پانچ سے سات سال کے بچے کے برابر مانی جاتی ہے۔

ایک مشہور سائنسی تجربے میں نیو کیلیڈونین کوّوں (New Caledonian Crows) کو پانی سے بھرے ایک شیشے کے نلکوں کے سامنے رکھا گیا، جہاں ایک مزیدار خوراک پانی کی سطح پر تیر رہی تھی، مگر ان کی چونچ تک نہیں پہنچ رہی تھی۔ کوّوں کو دو مختلف نلکوں دیے گئے، ایک میں پانی تھا اور دوسرے میں ریت۔ حیران کن طور پر، کوّوں نے پتھر پانی والے نلکے میں ڈالے، تاکہ پانی کی سطح بلند ہو اور وہ خوراک حاصل کر سکیں، جبکہ انہوں نے ریت والے نلکے کو نظر انداز کر دیا۔

ایک اور تجربے میں، انہیں مختلف قسم کے وزنی اور ہلکے اوزار دیے گئے۔ کوّوں نے فوری طور پر وہ اوزار چُنے جو پانی میں ڈوب سکتے تھے، تاکہ پانی کی سطح جلدی بلند ہو اور خوراک تک پہنچا جا سکے۔ یہ مہارت ایک پانچ سے سات سالہ بچے کی سوچنے کی صلاحیت کے برابر سمجھی جاتی ہے۔

صرف اوزار استعمال کرنا ہی نہیں بلکہ کوّے خود اوزار بھی بنا سکتے ہیں! تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ جب انہیں چھوٹے ٹکڑوں سے لمبے اوزار بنانے کی ضرورت پیش آئی تو وہ دو یا تین مختلف ٹکڑوں کو جوڑ کر ایک طویل اوزار بنا سکے، تاکہ خوراک نکالی جا سکے۔ یہ صلاحیت صرف چند مخصوص بڑی بندر کی اقسام میں دیکھی گئی ہے، جو کہ کوّوں کی غیر معمولی ذہانت کو ثابت کرتی ہے۔

سائنسدانوں نے 2020 میں ایک اور تجربہ کیا، جس میں کوّوں کو تین مختلف قسم کے پہیلی والے بکس دکھائے گئے، جنہیں وہ پہلے سے جانتے تھے۔ انہیں مختلف اوزار دیے گئے اور پانچ منٹ کے لیے الگ کر دیا گیا۔ بعد میں، جب انہیں دوبارہ موقع دیا گیا تو انہوں نے صحیح اوزار کو پہچان کر ساتھ لے جانے کا فیصلہ کیا اور بعد میں انہی اوزاروں کی مدد سے پہیلی والے بکس کو کھول لیا۔ اس سے ثابت ہوا کہ کوّے اپنے ماضی کے تجربات کی بنیاد پر مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔

ایک اور تجربے میں، انہیں دو چیزوں کے درمیان انتخاب دیا گیا: ایک کم تر خوراک جو فوراً حاصل ہو سکتی ہے، یا ایک اوزار جو زیادہ بہتر خوراک تک پہنچنے میں مدد دے سکتا ہے۔ حیران کن طور پر، کوّوں نے بار بار اوزار کو ترجیح دی اور بعد میں اس کی مدد سے بہتر خوراک حاصل کی۔ یہ وہ مہارت ہے جو صرف پانچ سال سے بڑے بچوں میں دیکھی جاتی ہے۔

عام طور پر، سمجھا جاتا ہے کہ بڑے دماغ والے جانور زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔ مگر پرندوں کے دماغ مختلف ہوتے ہیں، اور کوّوں کے دماغ میں خاص قسم کے نیورونز کی کثافت (Neuron Density) پائی جاتی ہے، جو کہ کچھ بندر کی اقسام سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔

سائنسدانوں نے 2016 میں مختلف پرندوں اور بندروں کے دماغ میں نیورونز کی تعداد کا موازنہ کیا، اور پایا کہ کوّوں میں نیورونز کی تعداد تقریباً اتنی ہی ہوتی ہے جتنی کہ بڑے بندروں میں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوّے نہ صرف سیکھ سکتے ہیں، بلکہ چیزوں کو یاد بھی رکھ سکتے ہیں اور ان سے سیکھے گئے تجربات کو مستقبل میں استعمال کر سکتے ہیں۔

یہ سوال بھی اہم ہے کہ آخر کوّوں کو اتنی ذہانت کی ضرورت ہی کیوں پڑی؟ دیگر پرندے بغیر زیادہ ذہانت کے بھی ترقی کر سکتے ہیں، مگر کوّے خاص طور پر اپنے والدین کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ نیو کیلیڈونین کوّے دو سال تک اپنے والدین کے ساتھ رہتے ہیں اور اس دوران، وہ اوزار بنانے، خوراک حاصل کرنے اور شکار کرنے کے طریقے سیکھتے ہیں۔

بچپن میں حاصل ہونے والی تربیت انہیں نئی مہارتیں سیکھنے میں مدد دیتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی ذہانت دوسرے پرندوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کوّے دوسرے جانوروں کے ساتھ سماجی تعلق بھی قائم کر سکتے ہیں۔

ریسرچ کے مطابق، Yellowstone National Park کے قریب، کوّوں کو بھیڑیوں (wolves) کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ بعض اوقات، کوّے بھیڑیوں کے بچوں کی دُم کھینچ کر انہیں چھیڑتے ہیں یا ان کے ساتھ رسہ کشی کھیلتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوّے صرف سیکھنے والے نہیں، بلکہ سماجی طور پر بھی فعال ہوتے ہیں۔

کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ کوّے تربیت کے ذریعے ماحول کی صفائی میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔ فرانس کے ایک تفریحی پارک میں چھ کوّوں کو کچرا اٹھانے کی تربیت دی گئی، جہاں وہ زمین پر پڑے سگریٹ کے ٹکڑے یا دیگر فضلہ اٹھا کر مخصوص کوڑے دان میں ڈال دیتے ہیں، اور بدلے میں انہیں خوراک دی جاتی ہے۔

کوّے پرندوں کی دنیا کے انتہائی ذہین جانداروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ان کی یادداشت، منصوبہ بندی، اوزار بنانے اور مسئلے حل کرنے کی صلاحیت حیران کن ہے۔ سائنسی تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے کہ ان کی ذہانت کچھ بڑی بندر کی اقسام سے بھی زیادہ پیچیدہ ہو سکتی ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا مستقبل میں ہم کوّوں کے ساتھ مزید سیکھنے اور کام کرنے کے طریقے تلاش کر سکتے ہیں؟ اگر ان کی ذہانت کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جائے، تو یہ ماحول کی صفائی اور دیگر سمارٹ سسٹمز میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔ں!

No comments:

Popular Posts