آج کے دور میں یہ بھی پیٹ کا ایک عام مسلئہ بن چکا ہے
آئی بی ایس یعنی (Irritable Bowel Syndrome) ایک دائمی، غیر سوزش اور تکلیف دہ بیماری ہے, جو کسی وجہ سے جیساکہ غیر متوازن غذا،ڈیپریشن، سٹرس، تنائو، انزائٹی، غلط عادات، نیند کی کمی، اور پیٹ کے انفیکشنز وغیرہ سے ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں لاکھوں افراد IBS کے مرض میں مبتلا ہیں۔ آئی بی ایس کو لوگ سنگرہنی ، گیس یا آپھارا کا مسلئہ بھی کہتے ہیں۔
باقی آی بی ایس کی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ۔مریض میں آی بی ایس کی علامتیں آتی ہیں پھر چلی جاتی ہیں،کبھی قبض توکبھی لوز موشن،تو کبھی مریض نارمل محسوس کرتا ہے۔ کبھی آی بی ایس کی علامتیں کچھ دن رہتی ہیں تو کبھی مہینوں سالوں چلتی ہیں۔
1:کھانے کے بعد فوری پاخانہ انا
2: پیٹ میں درد ، مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے
توکبھی مہینوں تک ،
3:تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالےبھی پڑ جاتے ہیں،
4:معدے میں درد ھونا
5:اپھارہ۔یا پیٹ میں گیس بھرنا
6:متلی ھونا
7:معدے سکڑتا ھوا محسوس ھونا
8:الٹی یا قے انا ،بد ہضمی کا ہونا
9؛دائمی قبض کی صورت میں بواسیر بھی ہو سکتی ہے۔
10: کبھی قبض ھونا تو کبھی موشن ہونا
11:موشن ۔ڈاٸریا ۔پتلے پاخانے انا
12:روزنہ تین چار بار یا اس سے زیادہ پاخانہ انا
13: بھوک نہ لگنا یا کم بھوک لگنا
14:بدبودار اور مختلف رنگوں میں پاخانہ انا
15:کچھ ٹھوس اور کچھ نرم پاخانہ انا
16:جل کر پاخانہ ھونا اور پاخانے میں بلغم کا ہونا
17:ایسا محسوس کرنا جیسے آنتوں کی حرکت نے آنتوں کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا ، مطلب ، ٹوائلٹ کی حاجت ٹوائلٹ سے فارغ ہونے کے بعد بھی رہنا۔
18:بار بار آنتوں کو خالی کرنے کی فوری ضرورت کا سامنا کرنا ۔
19:وزن کا کم ہونا خصوصاً زیادہ موشن کی وجہ سے ،
20: مزید آی بی ایس کے مریضوں میں ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں بھی ہو سکتی ہے ۔ جیسا کہ نیند کا مسلئہ ، ڈر خوف اور گھبراہٹ کا ہونا ، موت کا ڈر لگنا،کسی کام کو کرنے کا دل نہ کرنا، ہر ٹائم کمزوری تھکاوٹ محسوس کرنا۔ منفی سوچ اور خودکشی کے خیالات کا آنا، نفسیاتی مردانہ کمزوری کا ہونا ، چڑچڑاپن وغیرہ وغیرہ
۔IBS کی تشخیص و علاج ؟
آئی بی ایس کی تشخیص کے لیے کوئی عام سپیشل ٹیسٹ نہیں ہوتا , لیکن پھر بھی کچھ ضروری ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ تا کہ مریض کو کوئی اور بیماری یا مسلئہ تو نہیں
کیونکہ یہی آئی بی ایس کی علامتیں اور بھی بہت سی بیماریوں میں ہو سکتی ہیں۔ ڈاکٹر عموماً آئی بی ایس کی کلینیکل تشخیص کرتے ہیں۔
باقی اٸی بی ایس ایک سینڈروم ہے جو لمبے عرصے تک رہتا ہے۔اور اسکی تشخیص کے بعد مریض کو ہر اس چیز سے مکمل پرہیز کرنی چاہیے،جس سے IBS کی علامتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ خصوصاً دودھ سے بنی ہوئی ہر چیز سے، چائے،کافی سے ،تمام بوتلوں سے، میٹھی اشیاء سے، کھٹی اور زیادہ مرچ مسالے والی چیزوں سے پرہیز کرنی چاہیے،اور مزید سٹرس،تنائو کو بھی کم کرنا چاہیے ۔ آئ بی ایس کے کافی مریض تو بس پرہیز سے نارمل زندگی گزار سکتے ہیں، یاد رکھیں اس میں مستقل پرہیز کرنی ہوتی ہے، اور آپ پراپر کسی Dietitian یعنی ماہر غذائیت سے بھی مدد لے سکتے ہیں،
جس مریض کو آئی بی ایس کا زیادہ مسلئہ ہو تو پھر اس کو پراپر میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ اور میڈیسن باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیے۔
باقی یاد رکھیں, اگر پرہیز نہیں کرو گے تو پھر میڈیسن لینے سے بھی زیادہ فائدا نہیں ہونا۔لہذا پرہیز لازمی کریں, شکریہ
Regards: DrAkhtar Malik
No comments:
Post a Comment