Popular Posts

Thursday, June 27, 2024

سانپ کے کاٹے کی ویکسین Snake Vaccine

 السلام علیکم!

آپ میں سے اکثر کو یہ جان کر شاید حیرت ہو کہ سانپ کے کاٹے کی ویکسین بھی ان سانپوں کے زہر سے ہی بناٸی جاتی ہے- پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع قومی ادارہ صحت میں سانپ کے کاٹے کی ویکسین تیاری کی جاتی ہے جس کے لئے باقاعدہ سانپوں کو خریدنے کے لئے ٹینڈر جاری کیا جاتا ہے-  مناسب تعداد میں اوپر بیان کردہ چاروں سانپوں کے حصول کے بعد ان کا زہر نکال کر اس کو مختلف مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ پھر ان چاروں سانپوں کا زہر پتلا اور خشک کرنے کے بعد اس کے ٹیکے گھوڑوں کی گردن میں لگائے جاتے ہیں۔ یہ ٹیکے لگتے ہی گھوڑے کا مدافعتی نظام اس زہر کے اثرات ختم کرنے کے لئے اینٹی باڈیز پیدا کرتا ہے جو گھوڑے کے خون میں شامل ہوجاتی ہیں- ایک مقررہ حد تک اینٹی باڈیز پیدا ہونے کے بعد گھوڑے کے جسم سے خون نکالا جاتا ہے۔ عام طور پر ایک گھوڑے سے دس سے پندرہ لٹر خون نکالا جاتا ہے۔اس خون سے پلازما علیحدہ کر کے اس سے اینٹی وینم سیرم بناٸی جاتی ہے جو انجکشنز کی صورت میں ھسپتالوں اور دیگر طبی اداروں کو فراہم کی جاتی ہے۔ اس میں وہ ویکسین بھی شامل ہے جو حفاظتی ٹیکوں کی طرح لگاٸی جاتی ہے- اس کے بطور حفظ ما تقدم لگانے سے سانپ کاٹنے کی صورت میں زہر کا اثر نہیں ہوتا۔ عالمی ادارۂ صحت نےقومی ادارۂ صحت میں بنائی گئی سانپ کاٹنے سے بچاؤ کی ویکسین اور اینٹی وینم سیرم کو عالمی معیار کی دوائی قرار دیتے ہوئے سانپ کاٹے کی 99.9 فیصد مؤثر دوائی بھی قرار دیا ہے۔ جن سانپوں سے زہر نکالا جاتا ہے ان میں بیس سے تیس دن کے دوران زہر دوبارہ پیدا ہوجاتا ہے۔

No comments:

Popular Posts