منہ کی بدبو کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جس میں سب سے اہم دانتوں کی ناقص صفائی اور دیکھ بھال میں غفلت ہے۔ تاہم روزوں میں منہ سے بدبو کے آنے کی کئی سائنسی وجوہات ہیں جنہیں جان کر ہم اسکا تدارک بھی کر سکتے ہیں اور روزہ بھی اعتماد سے رکھ سکتے ہیں۔
انسان کا منہ مخلتف طرح کے بیکٹیریا کا گڑھ ہے۔ آپکے منہ میں چھ عدد غدود ہوتے ہیں جنہیں سیلوری گلینڈ کہتے ہیں۔ ان سے تھوک نکلتا ہے۔ تھوک میں 99 فیصد پانی ہوتا ہے جبکہ ایک فیصد پروٹین اور نمکیات۔ ان میں سے سے اہم ایک پروٹین جو کے اینزائم ہوتا ہے، کو ایمولیس کہتے ہیں۔ اس کا مقصد منہ میں داخل ہوتی خوراک میں موجود کاربوہائیڈریٹس یا نشاستا کو توڑنا ہوتا ہے تاکہ اسے بہتر طور پر ہضم کیا جا سکے۔ اسکے علاوہ تھوک منہ کو تر رکھتا ہے جس سے دانتوں، مسوڑھوں اور زبان پر پانی کی تہہ رہتی ہے جس سے جسم میں منہ کے ذریعے داخل ہونے والے مضرِ صحت بیکٹریا کو پنپنے کا موقع نہیں ملتا۔
اب جب آپ روزے میں ہوتے ہیں تو ایک طویل وقفے تک کھانا یا پانی نہیں پیتے جس سے آپکے منہ میں تھوک کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ یوں دانتوں اور مسوڑھوں پر ان بیکٹریاز کی نشو ونما بڑھ جاتی ہے جو منہ میں بدبو پیدا کرتے ہیں۔
مگر صرف اس عمل سے ہی منہ میں سے بدبو پیدا نہیں ہوتی۔ جب آپ کھانا نہیں کھاتے تو آپکا جسم خود میں موجود چربی کو توڑ کر اس سے توانائی حاصل کرنا شروع کر دیتا ہے۔
آپکے جگر میں ایک عمل ہوتا ہے جسے کیٹوجینسس کہتے ہیں۔ اس سے جگر، چربی کے مالکیولز کو کییٹونز میں تبدیل کرتاہے جو جسم میں گلوکوز سے متبادل کے طور پر توانائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
روزے کی حالت میں کیٹوجینسس کا عمل بڑھ جاتا ہے جس سے کیٹونز منہ میں تھوک میں بھی آ جاتے ہیں اور منہ میں موجود مضر بیکٹریا بھی انہیں کھاتے ہیں جس سے بو آتی ہے۔اسکے علاوہ کیٹونز سانس کے ذریعے بھی خارج ہوتے ہیں۔ کیٹونز کی دراصل خود بھی ایک بو ہوتی ہیں۔ کیٹونز ایک خاص طرح کے مالیکولز کا ایک گروپ ہے۔
آپ نے کبھی نیل پالش کو صاف کرنے والا ریمور سونگھا ہے؟ اس میں بھی کیٹون گروپ کا ایک خاص کیمیکل ہوتا ہے جسے ایسیٹون کہتے ہیں۔ لہذا یہ بھی ایک وجہ ہے منہ سے بدبو آنے کی کہ کیٹونز کی بذات ِ خود ایک بدبو ہوتی ہے۔
اس سب کے علاوہ چوتھی وجہ روزے میں منہ سے بدبو آنے کی یہ ہے کہ جب آپ زیادہ دیر تک کھانا نہیں کھاتے تو آپکے معدہ میں تیزاب اور دیگر ایمزائمز جو کھانے کو ہضم کرنے کے لیے خارج ہوتے رہتے ہیں، خوراک نہ ملنے کی صورت زیادہ ہو جاتے ہیں۔اس سے معدے میں تیزابیت کا لیول بڑھ جاتا یے اور خوراک کی نالی کے اوپری حصے یعنی ایسوفیگس تک بھی یہ تیزاب آتا ہے۔ اس سے بھی منہ سے بدبو خارج ہوتی ہے۔
یہ وہ عوامل ہیں جن سے روزے کی حالت میں یا زیادہ دیر کھنا پینا ترک کرنے سے بدبو آتی ہے۔
اب اس سب کا تدارک کیسے کیا جائے؟
1. افطار کے بعد جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جائے تاکہ روزے کے حالت میں منہ کم سے کم خشک رہے۔
سحری پر پانی مناسب مقدار میں پیا جائے۔ آپ اونٹ نہیں کہ پانی جمع کریں۔ تاہم مناسب مقدار میں پانی پیئیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی کم سے کم ہو۔
2. پھل خاص طور پر وہ پھل جن میں فائبر زیادہ ہوں جیسے کہ سیب، ناشپاتی وغیرہ کا استعمال زیادہ کریں تاکہ معدے سے تیزاب سانس کی نالی تلک نہ آئے۔
3. دانتوں کو سونے سے پہلے اور سحری کرنے کے بعد اچھے سے صاف کریں، دانتوں کا خلال کریں اور منہ کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ ہو سکے تو ماؤتھ واش بھی استعمال کریں۔
4.افطار میں زیادہ مرغن کھانے نہ کھائیں۔ کیونکہ اس سے تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے اور سارا دن آپ کھٹے ڈکار مار مار کے بے حال ہو جاتے ہیں۔اور منہ سے بدبو الگ چھوڑتے ہیں۔
پرانے زمانوں میں علم کم تھا لہذا لوگ منہ کی بدبو کا علاج نہیں کرسکتے تھے مگر آج آپکے پاس سائنس کا علم ہے، اسکا استعمال کریں اور ان تمام باتوں پر عمل کر کے دوسروں کو اپنے منہ کی بدبو سے بے ہوش کرنے سے بچائیں۔
تحریر= ڈاکٹر حفیظ الحسین
No comments:
Post a Comment