(حصہ دوم)
اس تحریر کے پہلا حصہ موجود ہے.
جن احباب نے تحریر کا پہلا حصہ نہیں پڑھا وہ لازمی پڑھیں تاکہ دوسرا حصہ بہتر سے سمجھ سکیں. میں نے تحریر کے پہلے حصہ میں کہا تھا کہ اس تحریر کے صرف دو حصے ہونگے، مگر تحریر کو آسان اور مکمل کرنے کے لیے اس کے تین حصے کیے گیے ہیں. پہلا حصہ پوسٹ کیا جا چکا تھا (لنک کامنٹ میں دیکھ لیں)، دوسرا حصہ آپ پڑھ رہے ہیں، اس کے بعد تیسرا اور آخری حصہ لکھا جائے گا.
ٹیلی سکوپ کے متعلق سابقہ حصہ میں کچھ سوالوں کے جواب تلاش کر رہے تھے اور ان کے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل نکات کو سمجھنا ضروری تھا:
1- ڈایا میٹر Diameter
2- فوکل لینتھ Focal length
3- آئی پیس Eye piece
4- فوکل پوائنٹ Focal point
5- لینز یعنی عدسہ Lense (ریفریکٹو ٹیلی سکوپ)
6- شیشہ Mirror (ریفلیکٹو ٹیلی سکوپ)
7- ٹرائی پوڈ سٹینڈ / ماؤنٹ Mount
درج بالا نکات میں سے ہم نے پہلے تین نکات یعنی ٹیلی سکوپ کا ڈایا میٹر، فوکل لینتھ اور آئی پیس کے متعلق پڑھ لیا تھا. اب پوائنٹ نمبر 4 سے شروع کرتے ہیں.
4- فوکل پوائنٹ Focal point:
ٹیلی سکوپ کے عدسے یعنی لینز سے جب روشنی گزرتی ہے تو وہ بکھری ہوئی ہوتی ہے (یعنی پھیلی ہوئی ہوتی ہے) مگر عدسہ یعنی لینز اسے ایک پوائنٹ پر اکھٹا کرتا ہے. جو روشنی (تصویر) لینز کے ذریعے ٹیلی سکوپ میں داخل ہوتی ہے وہ لینز میں سے گزر کر اکھٹی ہونا شروع ہوجاتی ہے کیونکہ لینز روشنی کو اکھٹا کرنے یا پھیلانے کا کام کرتا ہے (لینز عدسہ کے تعارف میں مزید بتایا جائے گا). بکھری ہوئی روشنی ٹیلی سکوپ میں داخل ہونے کے بعد سفر کرتے ہوئے جس پوائنٹ پر اکھٹی ہوتی ہے اور امیج بناتی ہے اس پوائنٹ "فوکل پوائنٹ Focal Point" کہا جاتا ہے. جب تک روشنی اکھٹی ہوکر ایک جگہ امیج نا بنا لے، تصویر واضح نہیں ہوگی. اس فوکل پوائنٹ پر جمع ہوئی روشنی یعنی امیج کو آئی پیس کے ذریعہ دیکھا جاتا ہے. ہم پڑھ چکے ہیں کہ ٹیلی سکوپ میں داخل ہونے کے بعد روشنی فوکل پوائنٹ پر اکھٹا ہونے تک جتنا سفر کرتی ہے اسے ٹیلی سکوپ کی فوکل لینتھ Focal length کہا جاتا ہے اور فوکل پوائنٹ سے روشنی آئی پیس تک جتنا سفر کرے اسے آئی پیس کی فوکل لینتھ کہا جاتا ہے. فوکل پوائنٹ Optics آپٹکس میں خاص اہمیت کا حامل ہے. یہی وہ پوائنٹ ہے جہاں عکس/امیج/تصویر پر فوکس کیا جاتا ہے اور اسے diverge کر کے آنکھ تک پہنچایا جاتا ہے. فوکل پوائنٹ کے لیے درج ذیل الفاظ بھی استعمال کیے جاتے ہیں جس سے اس کی اہمیت واضح ہوجاتی ہے مثلاً
Center of focus, prime focus، Focus of attention etc.
آئی پیس کا کنکیو لینز Concave lense فوکل پوائنٹ سے امیج کو پھیلا کر آنکھ تک لاتا ہے اور تصویر آنکھ کے لیے قابل مشاہدہ بن جاتی ہے.
5- لینز/عدسہ Lense:
لینز کے متعلق درج بالا نکات میں بات ہوتی رہی ہے. ٹیلی سکوپ ہو یا مائیکرو سکوپ، لینز دونوں کا ایک اہم حصہ ہے. کسی جسم سے آتی ہوئی روشنی کو ایک پوائنٹ پر اکھٹا کرنا اور پھر اس پوائنٹ سے روشنی کو بکھیر کر آنکھ کے لیے قابلِ مشاہدہ بنانا، یہ لینز یعنی عدسہ کا ہی کام ہے. جانداروں کی آنکھوں میں بھی لینز لگا ہوا ہوتا ہے اور انسانی آنکھ کی نظر کمزور ہونے کی صورت میں بھی لینز (نظر کی عینک، عدسہ، Glasses) لگا کر آنکھ کی بینائی بہتر کی جاتی ہے. لینز یعنی عدسہ کی فوکل لینتھ اس کی اہم خاصیت ہے جسے ہم ملی میٹر mm میں ظاہر کرتے ہیں. کسی لینز کی فوکل لینتھ جتنی زیادہ ہوگی، اس کی پاور (تصویر / عکس کو میگنفائی magnify کرنے کی صلاحیت، یا روشنی کو پھیلانے یا اکھٹا کرنے کی صلاحیت) اتنی ہی کم ہوگی. لینز یعنی عدسہ کی پاور کا مطلب اگر ہم میگنیفکیشن magnification لیں تو اس مثال سے آپ سمجھ جائیں گے کہ لینز کو فوکل لینتھ اور پاور ایک دوسرے کے الٹ ہیں، یعنی فوکل لینتھ کم کتنے سے میگنیفکیشن زیادہ ملے گی. مثال وہی دیتا ہوں جو حصہ اول میں دی تھی کہ آپ کے پاس جو لینز، عدسہ یا آئی پیس ہے وہ 40mm کا ہے اور اس سے آپ کسی جسم کا مشاہدہ کر رہے ہیں، وہ جسم آپ کو زیادہ روشن اور واضح نظر آئے گا مگر زیادہ میگنفائی ہوا نہیں ملے گا، یعنی جسامت میں زیادہ بڑا دکھائی نہیں دے گا. جبکہ اگر آپ لینز کی فوکل لینتھ کم کر دیں اور ایسا آئی پیس یا لینز استعمال کریں جس کی فوکل لینتھ 20mm ہے تو اب نظر آنیوالے جسم کی روشنی پہلے سے نسبتاً کم ہوگی مگر وہ جسم زیادہ میگنفائیڈ magnified ہوگا. لہذا ٹیلی سکوپ کا استعمال کرتے ہوئے آپ اس چیز کا خیال کرنا ہے کہ ٹیلی سکوپ کے ڈایا میٹر اور فوکل لینتھ کے مطابق کونسا آئی پیس بہتر رہے گا.
لینز یعنی عدسہ 🔎 کی دو بڑی اقسام ہیں:
1- کنویکس لینز یا محدب عدسہ Convex Lense
2- کنکیو لینز یا مقعر عدسہ Concave Lense
ان دونوں عدسوں یا lenses کے متعلق ہم مڈل کلاسز میں پڑھتے رہے ہیں. ٹیلی سکوپ میں یہ دونوں لینز استعمال ہوتے ہیں. ان کی روشنی کو پھیلانے یا اکھٹے کرنے کی صلاحیت پر ٹیلی سکوپ اور مائیکروسکوپ میں ان کا استعمال ایک لازمی جزو ہے. لینزز اس طرح سے کام کرتے ہیں:
محدب عدسہ Concax lense روشنی کو اکھٹا کرنے کا To Converge کام کرتا ہے. روشنی عدسے میں سے گزرنے کے بعد اکھٹی ہوتی رہتی ہے اور ایک خاص پوائنٹ پر اکھٹی ہوجاتی ہے جسے فوکل پوائنٹ focal point کہتے ہیں. عدسہ یا لینز کی سطحیں دراصل روشنی کے لیے اسطرح سے رکاوٹ بنتی ہیں کہ روشنی اپنے راستے سے ہٹتی ہوئی خم / مڑ / جھک bend ہوجاتی ہے اور اس وجہ سے روشنی جھکتی ہوئی ایک پوائنٹ پر اکھٹی ہوجاتی ہے. ریفریکٹو Refractive ٹیلی سکوپ میں سامنے Convax lense ہی لگا ہوتا ہے جو زیر مشاہدہ جسم کی روشنی کو اکھٹا کرکے فوکل پوائنٹ پر جمع کرتا ہے. اس کے علاوہ نظر کی عینک میں کنویکس لینز استعمال ہوتا ہے. اگر آنکھ میں امیج فوکل پوائنٹ سے آگے بن رہا ہو تو دھندلا نظر آتا ہے لہذا اسے فوکل پوائنٹ پر واپس لانے کے لیے یا پیچھے لانے کے لیے کنویکس لینز Convax lense استعمال کیا جاتا ہے جو روشنی یعنی تصویر کو فوکل پوائنٹ پر اکھٹا کرتا ہے.
مقعر عدسہ Concave lense روشنی کو بکھیرنے کا To Diverge کام کرتا ہے. روشنی عدسے سے گزر کر پھیل جاتی ہے اور پھیلتی ہوئی ایک حد پر قابل مشاہدہ بن جاتی ہے. فوکل پوائنٹ پر جمع شدہ روشنی کو پھیلا کر قابل مشاہدہ بنانے کےیے کنکیو لینز Concave lense ہی استعمال کیا جاتا ہے. ٹیلی سکوپ میں استعمال ہونیوالے جتنے بھی آئی پیسز Eyepieces ہوتے ہیں وہ کنکیو لینز ہی ہوتے ہیں جو فوکل پوائنٹ پر موجود جمع شدہ روشنی یا امیج کو اسطرح پھیلا کر آنکھ تک لاتے ہیں کہ امیج بڑا دکھائی دیتا ہے اور آسانی سے مشاہدہ ہوجاتا ہے. نظر کی عینک میں بھی کنکیو لینز استعمال ہوتا ہے، جب آنکھ میں امیج فوکل پوائنٹ سے پیچھے یا پہلے بن رہا ہو تو اس امیج کو فوکل پوائنٹ پر لانے کے لیے کنکیو لینز کے ذریعہ روشنی یا تصویر کو پھیلا کر آگے لایا جاتا ہے. لہذا ٹیلی سکوپ میں سامنے ڈایا میٹر کے طور پر کنویکس لینز Convax lense استعمال ہوتا ہے (اگر ٹیلی سکوپ ریفریکٹو ہے). اور آئی پیس کے لیے کنکیو لینز Concave استعمال ہوتا ہے.
6- شیشہ / مرر Mirror:
شیشہ کچھ دھاتوں کو ملا کر انہیں پالش کرنے سے بنتا ہے اور پالش اسطرح سے کیا جاتا ہے کہ اس کی سطح ریفلیکٹو ہو یعنی روشنی کو رفلیکٹ کرے، یا پھر کسی عدسے پر ایسی دھات چڑھا دی جاتی ہے Coating جو رفلیکٹ کر سکے. شیشہ ریت سے بھی بنتا ہے، ریت یعنی سلیکون ڈائی آکسائیڈ کو تقریباً 1700 ڈگری سینٹی گریڈ پر گرم کر کے پگھلایا جاتا ہے اور خاص طریقہ کار سے شیشہ تیار کیا جاتا ہے. اس طرح شیشہ روشنی کو یعنی کسی بھی تصویر کو رفلیکٹ کرتا ہے. رفلیکشن Reflection کا مطلب کا مطلب روشنی کا کسی شے سے ٹکرا کر واپس کسی زاویہ پر مڑ جانا ہے، جبکہ لینز lense میں سے روشنی گزر جاتی ہے اور گزرنے کے بعد ایک زاویے پر مڑ جاتی ہے جسے ریفریکشن Refraction کہتے ہیں. ریفلیکٹو ٹیلی سکوپس میں شیشہ ہی استعمال ہوتا ہے، ٹیلی سکوپس میں استعمال ہونیوالا شیشہ بہت مہنگا ہوتا ہے اس کی وجہ شیشے کا انتہائی صاف شفاف ہونا ہے. ٹیلی سکوپ کے شیشہ پر چھوٹی سی خراش، ذرات یا کوئی نشان بہت بڑے نظر آئیں گے اور زیر مشاہدہ تصویر کو واضح نہیں دکھائیں گے. اسی وجہ سے ریفلیکٹو ٹیلی سکوپس عموماً ریفریکٹو ٹیلی سکوپس سے مہنگی ہوتی ہیں. لہذا شیشہ روشنی کو رفلیکٹ کرتا ہے جبکہ عدسہ روشنی کو رفریکٹ کرتا ہے.
7- ٹرائی پوڈ سٹینڈ / ماؤنٹ Mount / Tripod:
ٹیلی سکوپ اپنے ماؤنٹ کے بغیر نا مکمل ہے. ماؤنٹ نا صرف ٹیلی سکوپ کو سہارا دیتا ہے بلکہ فلکیاتی مشاہدے کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنی کہ ٹیلی سکوپ ہے.
پہلی بات تو یہ کہ ٹرائی پوڈ اور ماؤنٹ میں کچھ فرق ہے.
ٹرائی پوڈ کسی بھی تین پایوں والے / تپائی سٹینڈ کو کہتے ہیں جو کچھ ہلکی ٹیلی سکوپ، موبائل اور کیمرہ وغیرہ کے لیے استعمال ہوتا ہے.
جبکہ ماؤنٹ ٹرائی پوڈ کے اوپر فکس ہوا ہوتا ہے اور اس کا مقصد ٹیلی سکوپ کو دو اطراف یا تین اطراف میں حرکت دینا ہے. آپ کو معلوم ہوگا کہ زمین کی محوری حرکت کی وجہ سے تمام فلکیاتی اجسام مشرق سے مغرب کی جانب حرکت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں. (زمین کی اور فلکیاتی اجسام کی حرکت پر تفصیلی گفتگو کسی اور متعلقہ پوسٹ میں ہوگی). لہذا تمام فلکیاتی اجسام چونکہ حرکت میں ہیں اس لیے آپ ٹیلی سکوپ سے جس فلکیاتی جسم کو دیکھ رہے ہیں وہ کچھ سیکنڈز یا منٹس کے بعد آپ کی نظر سے سرکتا ہوا نکل جائے گا، لہذا آپ کو دوبارہ سے ٹیلی سکوپ اس فلکیاتی جسم کی جانب کرنی ہوگی اور ایسے سلسلہ چلتا رہے گا، اس مقصد کے لیے ماؤنٹ استعمال ہوتا ہے تاکہ ٹیلی سکوپ کو فلکیاتی اجسام کے ساتھ گو ٹو go to رکھا جائے. مگر ماؤنٹ اپنی حرکات کے لحاظ سے دو قسم کے ہیں اور یہ خودکار یا کمپیوٹرائزڈ ہو سکتے ہیں. اگر ماؤنٹ خودکار ہے تو آپ ایک بار فلکیاتی جسم کو تلاش کر لیں اس کے بعد ماؤنٹ کی Slow motion نوب کو گھماتے رہیں اور فلکیاتی جسم کے ساتھ گو ٹو رہیں لیکن اگر ماؤنٹ کمپیوٹرائزڈ ہے تو سافٹ وئیر کے ذریعے فلکیاتی جسم کو ڈھونڈنا اور اس کے ساتھ گو ٹو رہنا خودبخود ہوگا. یہاں ایک بات اچھی طرح سے سمجھ لیں کہ ٹیلی سکوپ کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوتی بلکہ اس کے نیچے لگا ہوا ماؤنٹ کمپیوٹرائزڈ یا خودکار ہوسکتا ہے. یعنی آپ کسی بھی ٹیلی سکوپ کے نیچے کمپیوٹرائزڈ ماؤنٹ لگا دیں تو عام لوگوں کی نظر میں ٹیلی سکوپ کمپیوٹرائزڈ بن گئی ہے. اگر ٹیلی سکوپ کا وزن بہت کم ہے تو آپ اسے کیمرہ یا موبائل کے ٹرائی پوڈ پر بھی فکس کر سکتے ہیں. ماؤنٹ کی دو اقسام یہ ہیں:
پہلی قسم "Altazimuth Mount" جو کہ سادہ ماؤنٹ اور ٹیلی سکوپ کو دوطرفہ حرکت دیتا ہے یعنی Altitude اور Azimuth. اس ماؤنٹ کے ذریعے ٹیلی سکوپ کو اوپر سے نیچے اور دائیں سے بائیں تو حرکت دی جا سکتی ہے یعنی 2D آپ X ایکسز اور Y ایکسز میں حرکت دے سکتے ہیں مگر Z ایکسز میں حرکت نہیں دے سکتے. اس کی مثال میں ایسے سمجھاتا ہوں کہ:
آپ کا رخ میری جانب ہے، آپ گردن کے سہارے اوپر اور نیچے بھی اپنے چہرے کو حرکت دے سکتے ہیں اور دائیں سے بائیں بھی، اب میں کہتا ہوں کہ آپ اپنا چہرہ میری جانب ہی رکھیں اور کمر کی مدد سے دائیں یا بائیں جھکیں، یہ آپ کی Z ایکسز میں حرکت ہے. اب آپ خود کو Altazimuth Mount سمجھیں اور فلکیاتی جسم، میری حرکت کے ساتھ اگر آپ مجھے ٹریک کرنا چاہتے ہیں تو کچھ منٹس تک آپ مجھے ٹریک کر سکتے ہیں مگر کئی گھنٹوں مجھ پر نظر رکھنے کے لیے آپ یعنی Altazimuth mount ناکافی ہیں کیونکہ آسمان پر فلکیاتی اجسام صرف مشرق سے مغرب ہی نہیں بلکہ ہلکا سا جھکاؤ جنوب سے شمال کی طرف بھی ہوتا ہے جس وجہ سے Z ایکسز میں انہیں ٹریک کرنا لازمی ہے. Dobsonian Mount بھی Altazimuth mount کی ہی ایک قسم ہے. یہ ماؤنٹ ٹرائی پوڈ کے بغیر ہی زمین پر تکھا جا سکتا ہے، یہ Altazimuth mount کی ایک نئی قسم ہے جو وزنی ٹیلی سکوپ کو بغیر ٹرائی پوڈ کے زمین پر رکھنے کے لیے آسانی پیدا کرتی ہے.
دوسری قسم "Equatorial Mount" ہے جو کہ جدید اور بہتر قسم ہے اور ٹیلی سکوپ کو تین طرفہ 3D حرکت کرواتی ہے. ٹیلی سکوپ اس ماؤنٹ کے ذریعے X, Y اور Z ایکسز پر حرکت کر سکتی ہے. اس ماؤنٹ کے ذریعے ٹیلی سکوپ سے کسی فلکیاتی جسم کو کئی گھنٹے تک ٹریک کیا جا سکتا ہے. آسٹروفوٹوگرافی کے لیے بہترین ماؤنٹ یہی ہے. German Equatorial Mount بھی اسی ماؤنٹ کی ایک قسم ہے جس میں ٹیلی سکوپ کی مخالف جانب وزن (Counter weight) رکھ کر ٹیلی سکوپ کے وزن کو کنٹرول کیا جاتا ہے.
درج بالا دونوں ماؤنٹ سادہ بھی ہوتے ہیں اور اگر ان کے ساتھ موٹر لگا دی جائے تو یہ کمپیوٹرائزڈ بھی ہوتے ہیں اور سافٹ وئیر کی مدد سے موٹر فلکیاتی اجسام کو ٹریک کرتے ہوئے ٹیلی سکوپ کا فوکس قائم رکھتی ہیں. ایک بار پھر بتاتا چلوں کہ "ٹیلی سکوپ کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوتی بلکہ ٹیلی سکوپ کا ماؤنٹ کمپیوٹرائزڈ یا مینول ہوسکتا ہے".
درج بالا 7 نکات جو ٹیلی سکوپ کے متعلق جاننے اور استعمال کرنے کے لیے نہایت ضروری تھے، مکمل ہوئے. ان نکات سے لازمی آپ کو یہ معلوم ہوا ہوگا کہ ٹیلی سکوپ صرف ایک ٹیوب ہے مگر اس کے ساتھ باقی حصے مشاہدے کا اہم حصہ ہیں.
اب واپس آتے ہیں ٹیلی سکوپ کی اقسام پر، مگر یہاں ہمیں زیادہ دیر نہیں لگے گی، کیونکہ جتنا کچھ ہم اوپر سیکھ چکے ہیں اس کے بعد ٹیلی سکوپ کی اقسام اور ان میں فرق فوراً سمجھ آجائے گا.
ٹیلی سکوپ کی دو بڑی اقسام:
ریفریکٹو ٹیلی سکوپ Refractive Telescope:
یہ ٹیلی سکوپ سادہ قسم کی ہے اور سب سے پہلی ٹیلی سکوپس بھی ریفریکٹو ہی تھیں. اس ٹیلی سکوپ میں سامنے محدب عدسہ Convax Lense لگا ہوا ہوتا ہے. روشنی لینز یعنی عدسہ میں سے گزرنے کے بعد جھکتی ہوئی ایک پوائنٹ پر اکھٹی ہوجاتی ہے جسے فوکل پوائنٹ کہتے ہیں. اس نقطہ پر سے جمع شدہ روشنی کو آئی پیس کے ذریعے دیکھا جاتا ہے. جس جسم کا مشاہدہ کیا جا رہا ہو اس کی روشنی ٹیلی سکوپ میں اگر جمع نا ہو، یعنی فوکل پوائنٹ پر روشنی کے اکھٹے ہونے سے امیج نا بنے تو ہم اس جسم کا مشاہدہ نہیں کر سکتے کیونکہ مشاہداتی جسم کی روشنی جب ایک نقطہ پر اکھٹی ہوجائے گی تو اسے آئی پیس کے ذریعے زوم کیا جائے گا. اس طرح زیر مشاہدہ جسم اپنی جسامت میں کچھ بڑا دکھائی دے گا.
کچھ ریفریکٹو ٹیلی سکوپس جدید قسم کی ہیں جو عدسے میں سے 99 فیصد یا 99.9 فیصد کے قریب روشنی کو گزارتی ہیں اور مشاہدہ بہت بہتر ہوتا ہے اس لیے ایسی جدید اور اعلیٰ عدسے والی ٹیلی سکوپس کافی مہنگی ہوتی ہیں. ریفریکٹو ٹیلی سکوپ پر آئی پیس کی جگہ، ٹیلی سکوپ کے سامنے والے لینز کے بالکل مخالف جانب ہوتی ہے. ریفریکٹو ٹیلی سکوپ میں روشنی عدسے سے گزرنے کے بعد صرف فوکل پوائنٹ پر ہی جمع ہوگی، اس روشنی کو موڑ کر فوکل لینتھ کو بڑھایا نہیں جا سکتا ہے.
ریفلیکٹو ٹیلی سکوپ Reflective Telescopes:
ریفلیکٹو ٹیلی سکوپس جدید اور بہتر ہیں. ریفلیکٹو ٹیلی سکوپس میں سامنے شیشہ Mirror لگا ہوتا ہے جسے پرائمری مرر کہتے ہیں، اور پرائمری مرر کے سامنے مخالف سمت پر سیکنڈری مرر لگا ہوا ہوتا ہے. روشنی ٹیلی سکوپ میں داخل ہونے کے بعد پرائمری مرر سے ٹکراتی ہے، پرائمری مرر سے ٹکرا کر رفلیکٹ ہوکر روشنی سیکنڈری مرر سے ٹکراتی ہے. سیکنڈری مرر سے روشنی فوکل پوائنٹ پر جمع ہوجاتی ہے جہاں سے امیج کو آئی پیس کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے.
جب روشنی پرائمری مرر سے سیکنڈری مرر تک جاتی ہے تو اس وجہ سے روشنی کی فوکل لینتھ (یعنی ٹیلی سکوپ کی فوکل لینتھ) بڑھ جاتی ہے. بڑی اور مہنگی ریفلیکٹو ٹیلی سکوپس کا ڈایا میٹر عموماً بڑا ہوتا ہے جس وجہ سے کافی روشنی ٹیلی سکوپ میں داخل ہوسکتی ہے مگر یہ روشنی چونکہ زیادہ ہوتی ہے اس لیے فوکل پوائنٹ تک پہنچنے کے لیے اسے زیادہ سفر کرنا پڑتا ہے، اگر وہی سفر روشنی رفلیکٹ ہوئے بغیر بالکل سیدھا کرے تو ٹیلی سکوپ کی جسامت / باڈی کافی لمبی ہوگی (تقریباً 4 میٹر کے قریب). لہذا ٹیلی سکوپ میں لگے ہوئے پرائمری اور سیکنڈری مرر، روشنی کا سفر مخلاف سمت میں پورا کروا کر یعنی ایک شیشہ سے دوسرے شیشہ پر رفلیکٹ کروا کر پورا کروا لیتے ہیں. اس طرح ٹیلی سکوپ کی جسامت لمبائی میں صرف 2 یا 3 فٹ ہوتی ہے مگر اسی ٹیلی سکوپ کو فوکل لینتھ 4000mm ہوتی ہے. روشنی پرائمری مرر سے رفلیکٹ ہوکر سیکنڈری مرر اور پھر سیکنڈری مرر سے رفلیکٹ ہوکر فوکل پوائنٹ پر پینچتی ہے تو اس ایک خاص رویے پر اس طرح موڑ دیا جاتا ہے کہ امیج آئی پیس کی سمت میں دکھائی دے.
ٹیلی سکوپ میں لگے ہوئے شیشے کافی مہنگے ہوتے ہیں، لہذا ان کی خصوصی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے. صفائی کے لیے خاص آپٹکس والا نرم کپڑا استعمال کیا جاتا ہے.
ٹیلی سکوپ چاہے ریفریکٹو ہو یا ریفلیکٹو، دونوں کے ساتھ آئی پیس کوئی بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں.
درج بالا نکات اور ٹیلی سکوپس کی اقسام کے متعلق مزید کوئی سوال ہوتو آپ پوچھ سکتے ہیں.
اس تحریر کا حصہ سوم اور آخری حصہ انشاءاللہ جلد لکھ کر شئیر کروں گا. اُس حصہ میں ہم ٹیلی سکوپ کے متعلق یہ پڑھیں گے کہ:
اس کی قیمت کیا ہوتی ہے، کہاں سے مل سکتی ہے، آسٹروفوٹوگرافی کیسے کی جاتی ہے وغیرہ.
زیرِ نظر پوسٹ میں تصویر میری ٹیلی سکوپ کی ہے.
کامنٹس میں پہلا کامنٹ اس تحریر کے پہلے حصہ "حصہ اول" کا ہے. اس کے بعد متعلقہ تصاویر کامنٹس میں ہونگیں.
نیچے کامنٹس میں تصاویر دیکھیں:
1-پہلی تصویر: میری 1400mm Bushnell ٹیلی سکوپ.
2-دوسری تصویر: ریفریکٹو ٹیلی سکوپ.
3-تیسری تصویر: ریفلیکٹو ٹیلی سکوپ
4-چوتھی تصویر: Altazimuth Mount
5-پانچویں تصویر: Equatorial Mount
6-چھٹی تصویر: ریفریکٹو اور ریفلیکٹو ٹیلی سکوپس کے اندرونی حصہ کی.
7-ساتویں تصویر: Altazimuth اور Equatorial پر ٹیلی سکوپس کی.
تحریر جاری ہے...
محمد عبدالوہاب
سپیس سائنسز 🚀 Space Sciences گروپ
No comments:
Post a Comment